صرف 22 سال کی عمر میں انڈین اوپنر یشسوی جیسوال انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں اپنے کیریئر کی پہلی ڈبل سینچری بنائی ہے۔
وشاکاپٹنم میں جب جمعے کو ٹیسٹ میچ کا پہلا دن ختم ہوا تو بائیں ہاتھ سے کھیلنے والے بلے باز 179 رنز پر ناٹ آؤٹ تھے۔ انھوں نے کہا تھا کہ وہ ڈبل سینچری بنانا چاہیں گے اور کھیل کے اگلے ہی دن جو انھوں نے کہا تھا وہ کر دکھایا۔
یشسوی نے 290 گیندوں پر 209 رنز کی اننگز کھیلی جس میں 19 چوکے اور نو چھکے شامل تھے۔
وہ انٹرنیشنل ٹیسٹ کرکٹ میں ڈبل سینچری بنانے والے تیسرے کم عمر ترین انڈین کرکٹر بن گئے ہیں۔ ان سے قبل 1993 میں ونود کامبلی انگلینڈ کے خلاف 21 برس 32 دن کی عمر میں ڈبل سینچری سکور کر چکے ہیں۔
ان کے علاوہ کرکٹ لیجنڈ سُنیل گواسکر نے 21 برس 277 دن کی عمر میں ڈبل سینچری بنائی تھی۔
جب جمعہ کو ٹیسٹ میچ کا پہلا دن ختم ہوا تو وہ 179 رنز پر ناٹ آوٹ تھے۔
:یشسوی جس کے پاس پیسے تھے نہ کھانے کو کچھ
یشسوی جیسوال نے 2020 میں انڈر 19 ورلڈ کپ کے دوران اپنی شاندار کارکردگی کے سبب لوگوں کی توجہ حاصل کی تھی۔
اُن کے کوچ جوالا سنگھ نے بی بی سی ہندی سے گفتگو کے دوران بتایا تھا کہ یشسوی کے لیے کرکٹ کا سفر آسان نہیں تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میں نے جب اُسے پہلی مرتبہ کھیلتے ہوئے دیکھا تو اس کی عمر 11 یا ساڑھے 11 سال ہوگی۔‘
جوالا سنگھ مزید کہتے ہیں کہ ’اس سے بات کر کے مجھے اندازہ ہوا کہ وہ مشکلات کا شکار ہے۔ اس کے پاس نہ پیسے تھے، نہ کھانا تھا اور نہ رہنے کی جگہ تھی۔‘
کرکٹ کوچ کے مطابق یشسوی ایک کلب گارڈ کے ساتھ جھونپڑی میں رہتے تھے۔
جوالا سنگھ بتاتے ہیں کہ 'یشسوی دن میں کرکٹ کھیلتا تھا اور رات میں گول گپے فروخت کرتا تھا۔'
وہ کہتے ہیں کہ انڈین کرکٹر کم عمری میں اُتر پردیش میں اپنا گھر چھوڑ کر ممبئی آئے تھے۔
جوالا سنگھ کے مطابق 'وہ یشسوی جیسوال کے لیے مشکل وقت تھا کیونکہ بچوں کو گھر تو یاد آتا ہے۔ ایک طرح سے سمجھیں کہ وہ اپنے بچپن سے محروم رہا ہے۔'
جوالا سنگھ کہتے ہیں کہ وہ یشسوی جیسوال کے مسائل اس لیے سمجھ سکتے تھے کیونکہ وہ انھی مسائل سے خود بھی کم عمری میں گزرے تھے۔
’یشسوی جیسوال کو گھر سے تھوڑے سے پیسے بھیجے جاتے تھے اور وہ پلٹ کر کوئی شکایت بھی نہیں کر سکتا تھا۔ کیونکہ اس کے دل میں ڈر تھا کہ اگر اس کے خاندان کو حالات کا پتا چلا تو وہ انھیں واپس گھر بُلا لیں گے۔‘
Comments
Post a Comment